اپنی دنیا میں یوں مست رہتاتھا
موت کی فکر نہ کرتاتھا میں
،گناہ کو گناہ نہ سمجھتاتھا میں
لذتوں کے پیچھے بھاگتاتھا میں ،
دل چاہتاتھا کبھی کے پڑھوں نماز
پر جسم کو مسجد تک نا لے جاتاتھا میں،
دنیا کی رونق میں رہتاتھا مگن
وقت اپنایاری دوستی میں بربادکرتاتھا میں،
پھر 1دن اچانک آنکھوں کے آگے اندھیرا چھاگیا
پھر آنکھ کھلی تو اپنے آپ کو اندھیری قبر میں پایا،
گھرجاناچاہا لیکن جانہ پایا
ڈر لگتاہے مجھے اس اندھرے سے آواز دیتاہوں
اپنوں کو،لیکن کوئی سنتانہیں
کیاکروں میں کچھ سمجھ نہیں آتا،
پتاتھا سب کچھ کاش پہلے سمبھل جاتا۔
No comments:
Post a Comment