Thursday, December 8, 2011

پیکرِ حسنِ عمل، جانِ حیا تھیں عائشہ


پیکرِ حسنِ عمل، جانِ حیا تھیں عائشہ
منکروں کو کیا میں بتلاؤں کیا تھیں عائشہ

پاکدامنی پہ جن کی آیتیں نازل ہوئیں
سیرت و کردار کا وہ آئینہ تھیں عائشہ

وہ صداقت کی امیں، صدیق کی نورِ نظر
زیست کے ہر موڑ پر جانِ وفا تھیں عائشہ

وہ رسولِ ہاشمی کی تھیں شریکِ زندگی
شاہِ دیں کی ہر ادا سے آشنا تھیں عائشہ

اپنی امت کے لئے جس دل میں درد و سوز تھا
یہ حقیقت ہے کہ اس دل کی صدا تھیں عائشہ

جن سے مروی ہیں زمانے سے حدیثیں بے شمار
کیوں نہ ہوتیں وہ کہ جانِ مصطفےٰ تھیں عائشہ

مفتیانِ وقت بھی لیتے تھے اُن سے مشورے
ایسی صدیقہ تھیں ایسی عالمہ تھیں عائشہ

یہ حدیثِ مصطفےٰ ہے اس میں کوئی شک نہیں
اپنے علم و فضل میں سب سے سوا تھیں عائشہ

مصطفےٰ کی ہم سفر تھیں زندگی کی راہ میں
مصطفےٰ ہی جان سکتے ہیں کہ کیا تھیں عائشہ

مصطفےٰ کے بعد وہ اک علم کا معیار تھیں
اس لئے دینِ مُبیں کی رہنما تھیں عائشہ

میں تبسم کیا بتاؤں، اُن کے کتنے وصف تھے
وہ حمیرہ، طاہرہ و صادقہ تھیں عائشہ

No comments:

Post a Comment