جو ہوں فرعون ان کو میں خدا کہہ دوں یہ مشکل ہے
جو ہوں دجال ان کو میں انبیاء کہہ دوں یہ مشکل ہے
مجھے زنجیر پہنا دو، مجھے سولی پہ لٹکا دو
مگر میں رہزنوں کو رہنما کہہ دوں یہ مشکل ہے
جو طوفاں کی خبر سن کر لرزتے ہیں کناروں پر
میں ایسے بزدلوں کو ناخدا کہہ دوں یہ مشکل ہے
قبا پوشی کے پردے میں جو عیاشی کے رسیا ہیں
میں ایسوں کو شیوخ و صُوفیاء کہہ دوں یہ مشکل ہے
خدا مشکل میں خود مشکل کشا ہے اپنے بندوں کا
کسی مشکل میں اُن کو مشکل کشا کہہ دوں یہ مشکل ہے
No comments:
Post a Comment